دربھنگہ(پریس ریلیز)مرکز کی مودی حکومت اپنے سیاسی مفاد کے لئے ملک کو برباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ پہلے بابری مسجد، پھر کشمیر کا 370، اس کے بعد تین طلاق قانون، پھر این آر سی اور اب یو سی سی (یونیفارم سول کوڈ) کے ذریعہ مسلمانوں کو پریشان کرنے کا ٹھان لیا ہے۔ یو سی سی کے بہانے مودی حکومت کا سیدھا مقصد ہے کہ مسلمانوں کے شریعہ قانون کو ختم کردیا جائے۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظرعالم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ شروع دن سے یونیفارم سول کوڈ کے خلا ف رہی ہے اور آگے بھی رہے گی۔ مودی حکومت صرف مسلمانوں پر حملہ کر سیاسی کرسی ہتھیانا چاہتی ہے۔ اکثریتی طبقہ کو گمراہ کرنا اور ان کے اندر مسلمانوں کے تئیں نفرت پیدا کرنا مودی حکومت کے اہم ایجنڈوں میں شامل ہے۔ نظرعالم نے آگے کہا کہ ایسا نہیں کہ یو سی سی سے صرف مسلمانوں کو نقصان ہوگا بلکہ سبھی ذات اور مذہب کے ماننے والوں کو اس کالے قانون کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اس قانون سے ایک طرف جہاں گھریلو معاملات میں اضافہ ہوگا، لوگ آپس میں لڑیں گے جھگڑیں گے تو وہیں دوسری طرف سیدھا سیدھا مذہبی آزادی پر حملہ ہوگا اور لوگ اپنے مذہبی قانون سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ نظرعالم نے کہا کہ مودی جی اور ان کے لوگ کہتے ہیں کہ مسلمان بچہ بہت پیدا کرتا ہے، آبادی دن بہ دن بڑھتی جا رہی اس لئے یو سی سی کے ذریعہ اس پر روک لگادی جائے گی تو میرا سوال ہے کہ اگر بچہ پیدا کرنے پر روک لگانا چاہ رہے ہیں تو کیا جس عورت کو بچہ پیدا نہیں ہو رہا ہے اس کو بچہ بھی پیدا کروانے کا قانون بنائیں گے مودی جی، کیا اس کے لئے یو سی سی میں اس بات کا ذکر رہے گا۔ نظرعالم نے صاف لفظوں میں کہا کہ مرکز کی تانا شاہ حکومت کو آللہ سے ڈرنا چاہئے کیوں کہ اللہ کی لاٹھی میں آواز نہیں ہوتی۔ جو بھی اللہ کے قانون میں مداخلت کرے گا اسے انجام بھگتنا پڑے گا۔ دوسرے یہ کہ کوئی بھی مسلمان اللہ کے قانون میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی برداشت نہیں کرسکتا۔ نظرعالم نے اخیر میں کہا کہ ہم ملک کی سلامتی کے لئے قربان ہونے کو تیار ہیں لیکن اللہ کے قانون میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی برداشت نہیں کریں گے۔ کیوں کہ مودی حکومت یو سی سی کے بہانے ہمارے مسلم پرسنل لاء کو ختم کرنا چاہتی ہے، مذہبی آزادی کو چھیننا چاہتی ہے، ملک کے آئین کو بدلنا چاہتی ہے اور جب تک سانس ہے ہم سبھی ایسا ہونے نہیں دیں گے۔ نظرعالم نہ تمام مسلمانوں اور امن پسند عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یو سی سی کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ لڑ رہی ہے ہم سبھوں کی ذمہ داری ہے کہ کھل کر مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ساتھ دیں اور اس کی ہدایت پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ذریعہ لاء کمیشن کو اپنی رائے بھجوائیں اور پرزور طریقے سے قانونی سطح پر احتجاج درج کرائیں۔ بہت سارے ہمارے بھائی کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو اس کی مخالفت نہیں کرنی چاہئے تو ہم ویسے لوگوں کو بھی بتانا چاہتے ہیں کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کوئی ایسا کام نہیں کررہی ہے جس کا فائدہ مودی حکومت اٹھاپائے گی۔ ہم اپنے شریعہ قانون پر حملہ ہوتے ہوئے تماشا تو نہیں دیکھ سکتے۔ ہاں ہم سڑکوں پر یا جلسہ جلوس نکال کر واویلا نہیں مچا رہے۔ ہم پرامن طریقے اور لاء کمیشن کے ذریعہ مانگی گئی رائے کے لئے کوشاں ہیں اور اس میں زیادہ سے زیادہ رائے ہمارے لوگوں کا جانا چاہئے یہی اصل مقصد ہے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا۔