اسرائیلی بمباری میں شدید طورپرزخمی ہونے کے بعدانہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا
غزہ: اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں ممتاز فلسطینی عالم دین اور مبلغ ڈاکٹر وائل محی الدین الزرد 13 اکتوبر کو غزہ شہر میں اسرائیلی طیاروں کی طرف سے ان کے گھر پر کیے گئے فضائی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔ ڈاکٹر محیی الدین الزرد بمباری میں شدید زخمی ہونے کے بعد ہسپتال منتقل کیے گئے تھے جہاں آج سوموار کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔مبلغ الزرد 24 دسمبر 1972ء کو پیدا ہوئے۔ ان کی عمر 51 سال تھی۔ وہ شادی شدہ تھے۔ ان کے سوگواروں میں ان کی اہلیہ اور آٹھ بجے شامل ہیں۔مبلغ الزرد نے 2001 میں حدیث سائنس میں ماسٹر ڈگری حاصل کی اور پھر قاہرہ کی عین شمس یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی۔
Dr. Wael al-Zard, a Palestinian Islamic scholar, was killed in an Israeli airstrike which flattened his home to the ground in #Gaza.#Palestine #Gaza_Genocide #Gazagenocide #GazzeUnderAttack pic.twitter.com/uKihjdO3Op
— DOAM (@doamuslims) October 16, 2023
الزرد یونیورسٹی کالج آف اپلائیڈ سائنسز میں یونیورسٹی کے پروفیسر تھے، اور اس سے قبل القدس اوپن یونیورسٹی اور اسلامی یونیورسٹی آف غزہ میں کام کر چکے ہیں۔مبلغ الزرد غزہ شہر کی جامع العمری مسجد اور الدراج کے پڑوس میں المحطہ مسجد کے امام اور خطیب تھے۔ڈاکٹر الزرد نے فیس بک پر اپنے بیٹے براء کی شہادت کے حوالے سے ایک دلسوز پیغام شائع کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ "خدا کی قسم ہمیں اپنے بیٹے براء کی شہادت پر کوئی افسوس نہیں۔ خدا کی قسم ہم اس کے بعد سفر بھی [شہادت کا] جاری رکھیں گے۔ حق، طاقت اور آزادی کے راستے پر چلتے رہیں، جب تک کہ ہم وطن کی دولت کو جابر قابضین کی بے حرمتی سے آزاد نہ کر لیں ہم قربانیاں دیتے رہیں گے۔ ہم شہداء کے نقش قدم پر چلیں گے اور ان کے قربانیوں رائےگاں نہیں جانیں دیں گے‘‘۔