لکھنؤ: جمعیتہ علماء اتر پردیش کا اعلیٰ سطحی چار رکنی وفد جس میں جنرل سیکریٹری مولانا محمد مدنی، سکریٹریز مولانا کلیم اللہ خان و مولانا محمد ذہین صاحبان پر مبنی صدر جمعیتہ علماء اتر پردیش مولانا عبد الرب صاحب قاسمی کی قیادت میں مٔو، أعظم گرڑھ ، الہ آباد ، پرتاپ گڑھ شرواستی ہوتا ہوا ضلع جمعیتہ علماء لکھنؤ کی کارکردگی اورجائزہ لینے کےلئےآج شام بعد مغرب لکھنؤ پہنچا ۔ ضلع جمعیتہ لکھنؤ کی اراکین مجلس عاملہ ومدعوین خصوصی کی جائزہ میٹنگ نائب صدر محمد فاروق خان چاند کے مکان گہنہ گارڈن اشرف آباد لکھنؤ میں ضلع صدر سید محمد وزین کی صدارت میں منعقد ہوی ۔ جلسہ کے مہمان خصوصی صدر جمعیتہ علماء اتر پردیش مولانا عبد الرب قاسمی تھے ۔ جلسہ کا آغاز قاری شمس الھدیٰ رحمانی کی تلاوت قرآن سے ہوا ۔
جمعیتہ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی نے مہمانوں کا استقبال کیا اور لکھنؤ جمعیتہ کی کارکردگی پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سید محمد وزین صاحب کی صدارت میں محدود وسائل میں رہتے ہوئے ضلع جمعیتہ لکھنؤ نے جمعیتہ علماء ہند کے اغراض ومقاصد کو سامنے رکھ کر دینی ، اصلاحی، سماجی ، فلاحی ، و ملی کاموں کوکر رہی ہے ، آجکے باوقار وفد کی آمد سے اراکین مجلس کے حوصلے بلند ہویے ہیں اور انکے مفید مشورے ضلع جمعیتہ لکھنو کو فعال کرنے میں معاون مددگار ہوں گے ۔
جمعیتہ علماء اتر پردیش کے سیکرٹری مولانا کلیم اللہ خان قاسمی نے کہا آج کی جایزہ میٹنگ کا مقصد تنظیم کی توسیع اور اسکا استحکام دینی مکاتب کا قیام اور جمعیتہ علماء کی جانب سے ملک و ملت کے لیے تعمیری پروگرام تیار کرنا اسے عملی طور پر زمینی سطح پر لے جانا خصوصاً مسلم اکثریتی علاقوں کی ٹحصیل ، بلاک ، اور وارڈ سطح پر یونیٹوں کا قیام کرنا اور انہیں متوجہ کرنا یہ ہم سبکی بنیادی ذمہ داری ہے ۔ مہمان خصوصی صدر جمعیتہ علماء اتر پردیش مولانا عبد الرب صاحب قاسمی نے کہا کہ قاید ملت مولانا محمود مدنی صاحب کی ہدایت پر ہمارا یہ قافلہ پانچ اضلاع کا دورہ کر یہاں حاضر ہوا کہ جمعیتہ کے اغراض و مقاصد کو زمینی سطح پر لایا جائے جگہ جگہ پہنچ کر جایزہ لیا جائے ۔ انھوں ںے ضلع جمعیتہ لکھنؤ کی کارکردگی کی ستایش کرتے ہوے کہا جمعیت علماء کی 100سالہ روشن تابناک تاریخ اور اسکی خدمات ہیں آج جمعیتہ کو مستحکم اورتوسیع کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا افراد کی طاقت بڑی طاقت ہوتی ہے آج ضرورت ہے اسکو وسیع کیا جاے گھر گھر جاکر جمعیتہ کا تعارف کرایں تاکہ ضلع وار تنظیم کو مستحکم کیا جاے۔ انہوں نے کہا ملک کے حالات غیر شعوری طور پر دینی مکاتب کے قیام کا تقاضا کر رہے ہیں آج ہمارے بچوں کے ایمان کے تحفظ کا مسلہ درپیش ہے اسکے لیے بڑی تعداد میں مسجدوں اور محلوں میں دینی مکاتب کا نظم کیا جاے ۔ انہوں نے کہا لکھنؤ ایک ذرخیز شہر ہے ضلع جمعیتہ کے ذمہ دار حضرات اپنی استعداد ، قوت اور صلاحیتوں کے ساتھ تعمیری سرگرمیوں کے ساتھ صوبہ اترپردیش کے لیے نمونہ بن سکتے ہیں ۔
انجمن اصلاح المسلمین ، ممتاز واسلامیہ کالج کے سیکریٹری اطہر نبی نے کہا آج کے حالات میں ان بے گناہ گار مسلمانون کو کئی کئی سال جیلوں اور عدالتوں کیے چکر سے گزرتا پڑا جنکا قصور یہ تھا کہ وہ مسلمان ہیں یا مسلمانوں کے لیے ہمدردی رکھتے ہیں جمعیتہ علماء ہند نے ان بے گناہ مسلمانوں کو رہائی دلانے جس منظم طریقے سے انہیں قانونی مدد کی انھیں قید و بند کی صعوبتوں سے نجات دلائی وہ قابل قدر اور ستایش ہے ۔ انہوں نے جمعیتہ کو لکھنؤ میں مذید فعال بنانے کے لیے متحدہ کوشش کی ضرورت پر زور دیا ۔
جمعیتہ کے سرپرست مولانا عبد العلی فاروقی نے کہا جمعیتہ لکھنؤ کے بہت سے کاموں میں ایک اہم کام ائمہ مساجد کی تربیت اور ہر مسجد میں باتربیت عالم امام کا تقرر اور ان کے اخراجات کے لیے مساجد کے ذمہ داروں سے ان کے لیے معقول خرچ کا بندوبست کرنے کی مہم ۔انہوں نے کہا کسی بھی تنظیم کو چلانے کے لئے وسائل کو بڑھانے پر صوبہ کے ذمہ داروں کو بھی سوچنا ہوگا انہوں نے وسائل کو بڑھانے پر بھی زور دیا ۔
صدرجلسہ سید محمد وزین نے کہا آج کا مجمع گواہ ہے کہ لکھنؤ جمعیتہ محدود وسائل میں بھی نمایاں کام کر رہی ہے۔ صوبہ کی ہدایتوں کو سامنے رکھکر تحصیل ، بلا ک ، وارڈ سطح پر کمیٹیوں کی تشکیل تین مہینے کے اندر کی جایگی ۔اراکین اور شرکاء حضرات نے مختلف وارڈوں میں کمیٹی تشکیل کرنے کے وعدے کیے ۔ تعزیتی قراداد میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی و سیکرٹری ظفریاب جیلانی کے انتقال کو ملت کا خصارہ قرار دیا انکے و دیگر مرحومین کے لیے دعا مغفرت کی گیی۔ نماز عشاء کے بعد میزبان محمد فاروق صاحب نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور پر تکلف عشائیہ کا اہتمام کیا ۔ مولانا عبد العلی فاروقی صاحب کی دعا پر جلسہ اختتام ہوا ۔ جلسہ میں اراکین عاملہ کے علاوہ معززین شہر کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔