حیدرآباد(یواین آئی)تلنگانہ کی حکمران جماعت بی آرایس کی حمایت میں کام کرنے والے سرکاری ملازم تین فنکاروں کو عہدیداروں نے معطل کردیا ہے۔یہ واقعہ متحدہ ورنگل ضلع میں پیش آیا۔عہدیداروں نے کسی بھی پارٹی کے لئے کام کرنے کے خلاف ان سرکاری ملازم فنکاروں کو انتباہ دیا ہے۔تلنگانہ کو ریاست کادرجہ دلانے کیلئے چلائی گئی تحریک میں تلنگانہ فنکاروں کا اہم رول رہا ہے جنہوں نے اپنے انقلابی گیتوں اور رقص کے ذریعہ تلنگانہ تحریک کی اہمیت کونہ صرف اجاگر کیا بلکہ عوام کے تمام طبقات میں بیداری پیداکرنے کا کام بھی انجام دیا۔
تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے بعد ان فنکاروں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے تلنگانہ سانسکروتی سارتھی ادارہ کا قیام عمل میں لاتے ہوئے550فنکاروں کو سرکاری فنکار کا درجہ دیاگیا۔ان فنکاروں کو سرکاری ملازم کے طورپر شناخت دینے کے بعد ان کوسرکاری خزانہ سے تنخواہیں بھی فراہم کی جارہی ہیں۔ان تمام کو سرکاری اسکیمات سے متعلق عوام میں بیداری پیداکرنے کی ذمہ داری دی گئی تاہم قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکمران جماعت کے جلسوں میں ان فنکاروں کی شرکت کی شکایت ملنے کے بعد متحدہ ورنگل ضلع کے تین فنکاروں بنڈاری انیتا،ان کے بھائی سریندر اور کے سندھیا کواعلی عہدیداروں نے معطل کردیا۔ریاست میں انتخابی کوڈ پر عمل کے ساتھ ہی سرکاری ملازمت کے طورپر خدمات انجام دینے والے فنکاروں کو قواعد پر عمل کرنے کی اعلی عہدیداروں نے ہدایت دی تھی تاہم ان ہدایات کو نظراندازکرتے ہوئے بی آرایس پارٹی کی حمایت میں کام کرتے ہوئے متعلقہ رکن اسمبلی کوووٹ دیتے دینے اور ان کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے ان کے جلسوں میں گیت گانے۔
رقص کرنے کی شکایت الیکشن کمیشن کے عہدیداروں سے کی گئی۔اس شکایت کی بنیاد پراس معاملہ کی جانچ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے تین فنکاروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ساتھ ہی عہدیداروں نے یہ بھی انتباہ دیا کہ سرکاری ملازم کوئی بھی فنکار کسی بھی سیاسی جماعت کے جلسہ میں شرکت کرتے ہوئے مہم چلانے پر سخت کارروائی کے حصہ کے طورپر ملازمت سے برخواست کیاجائے گا۔عہدیدار جلسوں میں شرکت کرنے والے دیگر فنکاروں کے تعلق سے معلومات حاصل کررہے ہیں، اس معاملہ کی جانچ کرنے کے بعد مزید فنکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔