تلگودیشم چیف کی گرفتاری کے خلاف حیدرآباد میں پارٹی لیڈروں کا خاموش جلوس
حیدرآباد (یواین آئی)سپریم کورٹ نے اسکل ڈیولپمنٹ اسکام میں گرفتار آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم پارٹی کے قومی صدراین چندرابابونائیڈو کی جانب سے داخل کردہ درخواست پر سماعت سے انکارکردیاجنہوں نے اس معاملہ میں ان کے خلاف دائر کردہ ایف آئی آرکاکالعدم قراردینے کی خواہش کی تھی۔اس درخواست کی فوری سماعت کیلئے مقدمات کی فہرست میں اس درخواست کو شامل نہیں کیاگیا۔چیف جسٹس چندراچور نے چندرابابو کے وکیل سدھارتھ لترا کو ہدایت دی کہ وہ کل اس معاملہ کو پیش کریں۔اس موقع پر لترا نے چیف جسٹس کو بتایا کہ یہ آندھراپردیش سے متعلق معاملہ ہے جہاں اپوزیشن کو دبایاجارہا ہے۔چندرابابو کی گرفتاری 8ستمبر کو ہوئی تھی۔نائیڈو نے ہفتہ کو عدالت عظمی میں ایک درخواست داخل کرتے ہوئے ان کے خلاف درج کردہ ایف آئی آر کو مسترد کرنے ریاستی ہائی کورٹ کے انکار کو چیلنج کیا تھا۔ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کے بعد وجئے واڑہ کی اے سی بی عدالت نے چندرابابو کو سی آئی ڈی کی تحویل میں دے دیا تھا۔
ادھرتلگودیشم لیڈروں نے آج حیدرآباد میں اپنے منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر خاموش جلوس نکالااور سابق وزیراعلی متحدہ آندھراپردیش و صدر تلگودیشم این چندرابابو نائیڈو کو جیل میں محروس کرنے پر دکھ کااظہار کیا۔ یہ جلوس مجسمہ امبیڈکر ٹینک بنڈ سے شروع ہوا اور اُس کا این ٹی آر گھاٹ پر اختتام عمل میں آیا۔ صدر تلنگانہ تلگودیشم کاسانی گیانیشور کی قیادت میں نکالے گئے اس جلوس میں حلقہ پارلیمنٹ سکندرآباد کے تلگودیشم صدر سائی بابا، تلنگانہ تلگودیشم کے آرگنائزنگ سکریٹری رویندرچاری کے علاوہ تلگودیشم کے تمام شعبوں کے صدور و دیگر پارٹی لیڈروں و کارکنوں نے شرکت کی۔کاسانی گیانیشور نے معمار دستور باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو یادداشت پیش کی جس میں ان سے خواہش کی گئی کہ وہ چندرابابو نائیڈو کی جیل سے رہائی عمل میں لائیں جن کو وزیراعلی آندھراپردیش وصدر وائی ایس کانگریس وائی ایس جگن موہن ریڈی کی ایماء پر انتخابات قریب ہونے کے پیش نظر سیاسی انتقام کی خاطر سی آئی ڈی نے مبینہ اے پی اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اسکام کے معاملہ میں جھوٹے طور پر پھنسادیا ہے اور انہیں جیل بھیج دیا ہے۔ پہلے ایف آئی آر میں صدر تلگودیشم کا نام نہیں تھا اور اب ایف آئی آر میں ان کے نام کا اندراج کردیا گیا ہے۔ کاسانی گیانیشور نے بتایا کہ چندرابابو نائیڈو ایک شریف شخص ہیں اور وہ کسی اسکام میں ملوث نہیں ہوسکتے۔ انہیں یقین ہے کہ انہیں باعزت طور پر جیل سے رہا کردیا جائے گا۔