دبئی:متحدہ عرب امارات کے خلاباز سلطان النیادی خلا میں اپنا چھے ماہ کا تاریخی مشن مکمل کرنے کے بعد زمین کی طرف روانہ ہوگئے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کی خبر کے مطابق وہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 184 دنوں تک قیام کے بعد متحدہ عرب امارات کے وقت کے مطابق اتوار کو سہ پہر تین بج کر پانچ منٹ پر مدار سے روانہ ہوئے۔اسپیس ایکس ڈریگن کیپسول پر سلطان النیادی کے دھماکے کی براہ راست کوریج میں اس لمحے کی عکاسی کی گئی جب انھوں نے آخری الوداعی تقریب میں شرکت کی۔
خلا میں اپنے آخری دن، النیادی نے کیپسول کا دروازہ بند ہونے سے پہلے خلائی اسٹیشن پر اپنے دوستوں کو الوداع کہا۔وہ اسپیس ایکس سوٹ پہنے ہوئے نظرآئے۔انھوں نے کچھ حتمی جانچ کی اور وہ ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ناسا کے مشن کنٹرول اسٹیشن سے حتمی منظوری کا انتظار کر رہے تھے۔سلطان النیادی امریکی خلائی ادارے ناسا کے خلاباز اسٹیفن بووین اور ووڈی ہوبرگ اور روسی خلاباز آندرے فیدیف کے ہمراہ پیر کی صبح 8 بج کر 7 منٹ پر فلوریڈا کے ساحل پر اُتریں گے۔انھوں نے اپنے پیغام میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے روانہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اپنی روانگی سے چند گھنٹے قبل، النیادی نے آخری بار سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا:’’خلا، یہ الوداع نہیں ہے۔ میں آپ سے پھرملوں گا، چاہے وہ آئی ایس ایس کے لیے نیا مشن ہو یا کسی دور کی منزل کے لیے سفر۔ میں اپنے خوابوں کو کامیابیوں میں بدلنے کے لیے اپنے پیارے ملک کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور آپ سب کے اعتماد اور محبت کا ممنون ہوں۔ہماری محفوظ واپسی کی خواہش ہے. ہم جلد ہی ملیں گے‘‘۔
جمعہ کے روز النیادی نے خلا سے زمین کی آخری جھلک کی ایک ویڈیو شیئرکی تھی اور لکھا تھا:’’یہ خوب صورت نظارہ ہمیشہ میرے ذہن پر نقش رہے گا‘‘۔خلا میں اپنے قیام کے دوران میں سلطان النیادی سوشل میڈیا کے ایک شوقین صارف تھے۔وہ اپنے مداحوں ، خلائی شائقین اور پیروکاروں کو خلا میں اپنے مشن کے بارے میں بتاتے رہے تھے۔انھوں نے دنیا بھر کے ممالک اور مقامات کی حیرت انگیز تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔متحدہ عرب امارات کے خلاباز نے مدار میں مجموعی طور پر186 دن گزارے اور ایک خلائی واک مکمل کی، جس کا مجموعی دورانیہ سات گھنٹے اور ایک منٹ تھا۔آئی ایس ایس پر طویل ترین عرب خلائی مشن مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ، النیادی نے مئی میں سعودی خلابازوں علی القرنی اور ریانہ برناوی کے ساتھ بھی آٹھ دن تک کام کیا تھا۔جمعہ کو متحدہ عرب امارات بھر میں الیکٹرانک بل بورڈز پر النیادی کے وطن لوٹنے کی الٹی گنتی دکھائی گئی جس پر لکھا تھا کہ ’’محفوظ سفر، سلطان‘‘۔توقع ہے کہ امریکا میں طبی معائنے کے بعد وطن واپسی پر اماراتی شہری کا ہیرو کی طرح استقبال کیا جائے گا۔
سلطان النیادی خلا میں چہل قدمی کرنے والے پہلے عرب خلاباز ہیں
ناسا کی جانب سے براہ راست نشر کی جانے والی الوداعی تقریب میں سلطان النیادی کو خلا میں اپنے وقت پرغور کرتے ہوئے دیکھا گیا۔انھوں نے کہا کہ اس تاریخی مشن کو پورا کرنے میں ہماری مدد کرنے والے تمام لوگوں کا شکریہ۔ ایک حیرت انگیز وقت، چھے ماہ، یہ واقعی جلد گزرتے محسوس ہوا۔ہم یہاں ایک خاندان کی طرح کام کرتے تھے… آئی ایس ایس پر چھے ماہ کی سائنسی تحقیق ناقابل یقین تھی‘‘۔
النیادی اپنے ملک سے خلا میں پرواز کرنے والے دوسرے شخص ہیں اور طویل مدت کے لیے خلائی اسٹیشن ٹیم کے حصے کے طور پر امریکی سرزمین سے روانہ ہونے والے پہلے شخص ہیں۔ انھوں نے مدار میں گردش کرنے والی چوکی پر 200 سے زیادہ تجربات کیے۔
ان کے تجربات میں خلا میں انسانی خلیات کی نشوونما کا جائزہ، مائکرو گریویٹی میں آتش گیر مواد کو کنٹرول کرنا، دل، دماغ اور کارٹیلیج افعال پر ٹشو چپ کی تحقیق، نیند کے معیار کا مطالعہ کرنا جس کا مقصد خلابازوں کے لیے توسیعی خلائی مشنوں کے دوران میں نیند کے معیار اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے لیے تھراپی کی تیاری میں مدد کرنا اور انسانی دل پر مائیکرو گریویٹی کے اثرات شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے آئی ایس ایس پر دیکھ بھال کے کام بھی کیے ہیں۔