میرٹھ:(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں بغیر اجازت ‘سمراٹ مہر بھوج یاترا’ نکالنے پر سماج وادی پارٹی(ایس پی) لیڈر اتل پردھان سمیت کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ ساتھ ہی دو درجن سے زیادہ لوگوں کو ریڈ کارڈ بھی جاری کیا گیا۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ضلع میرٹھ کے موانا قصبے میں پیر کو گرجر سماج کے لوگ سمراٹ مہر بھوج یاترا نکالنے کی تیاری میں تھے جبکہ راشٹریہ راجپوت کرنی سینا یاترا کی مخالفت میں کھڑی ہوگئی جس سے ٹکرا کی نوبت آگئی تھی۔
اسی کے پیش نظر پولیس نے پہلے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔یاترا کے لئے لوگوں کو جمع ہوتے گئے۔ بتایا گیا کہ ایس پی ایم ایل اتل پردھان اور ان کے حامی بھی گرجر سماج کی حمایت میں جلوس میں پہنچے تھے۔ لیکن پولیس نے انہیں روک لیا۔اس دوران پولیس کے ساتھ نوک جھونک، دھکا مکی ہونے اور پولیس گاڑیوں پر پتھراؤ کے بعد حالات قابو سے باہر ہوگئے۔ پولیس نے ایس پی ایم ایل اے اتل پردھان، ان کے حامیوں گرجر سماج کے درجنوں افراد کو حراست میں لے کر گاڑی سے میرٹھ پولیس لائن بھیج دیا۔ایس پی دیہات کملیش بہادر نے بتایا کہ یاترا کی اجازت نہیں دی گئی تھی اور یہ واضح کردیا گیاتھا کہ اگر کوئی یاترا نکالتا ہے تو پولیس کاروائی کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اسی وجہ سے پیر کی صبح سے ہی پولیس مستعد تھی۔ بہادر نے بتای کہ ضلع میں دفعہ 144نافذ ہے اور اس طرح کے انعقاد کے ذریعہ دئیے گئے ہدایات کی صریح خلاف ورزی ہے۔اسی کے پیش نظر آج یاترا نکالنے کی کوشش کرنے اور پولیس کے ساتھ دھکا مکی کرنے پر پولیس کاروائی کی گئی ہے۔