نئی دہلی: دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی کے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کو اپنی بیمار بیوی سے ملنے کی اجازت دے دی ہے۔ این ڈی ٹی وی کی معلومات کے مطابق عدالت نے منیش سسودیا کو ہفتے کی صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک اپنی اہلیہ سے ملنے کی اجازت دے دی ہے۔ تاہم منیش سسودیا اس ملاقات کے دوران میڈیا سے بات نہیں کر سکتے۔ راؤزایونیو کورٹ نے منیش سسودیا کو میڈیا سے بات نہ کرنے اور سیاسی عمل میں حصہ نہ لینے کی شرط کے ساتھ ملاقات کی اجازت دی ہے۔آپ کو بتا دیں کہ سابق نائب وزیر اعلی منیش سیسوڈیا اس وقت دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں جیل میں ہیں۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں مبینہ دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ سے متعلق بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
ادھرعدالت عظمیٰ کے ایک سابق جج نے منیش سسودیا کو ضمانت نہ دینے پر سوال اٹھائے ہیں۔ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس لوکور نے منیش سسودیا کو ضمانت نہ دینے کے فیصلے پر کئی سوال اٹھائے ہیں۔ جسٹس لوکور نے یہ سوالات دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی ضمانت مسترد ہونے کی وجہ سے اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ عدالتیں ضمانت دینے یا انکار کرنے کے بنیادی اصولوں کو بھول گئی ہیں۔اس کے ساتھ انہوں نے تفتیشی ایجنسیوں کے ارادوں پر نظر ڈالنے میں عدلیہ کی ہچکچاہٹ جیسے کہ نامکمل چارج شیٹ دائر کرنے اور ملزمان کو جیل میں رکھنے کے لیے دستاویزات فراہم نہ کرنے کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا۔ سی بی آئی نے منیش سسودیا کو 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔ تب سے وہ حراست میں ہے۔ اس کے بعد ای ڈی نے انہیں 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اسے سی بی آئی اور ای ڈی نے ایکسائز پالیسی سے متعلق ایک معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ فی الحال دونوں ایجنسیاں اس معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔آپ کو بتا دیں کہ منیش سسودیا نے 28 فروری کو دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔