جموں (یو این آئی/ایجنسیاں) جموں وکشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے عسر علاقے میں بدھ کی صبح ایک دلدوز سڑک حادثے میں کم سے کم 38 مسافروں کی موت جبکہ کئی دیگر زخمی ہوگئے ذرائع نے بتایا کہ ڈوڈہ کے عسر علاقے میں بدھ کی صبح ایک مسافر بر دار گاڑی جس میں کم سے کم 55 مسافر سوار تھے، گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں کم سے کم 33 مسافروں کی موت جبکہ کئی دیگر خمی ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ کچھ زخمیوں کی تشویشناک حالت کے پیش نظر مہلوکین کی کی تعداد میں اضافہ متوقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حادثہ پیش آنے کے بعد وسیع پیمانے پر بچائو آپرہشن شروع کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ یہ حادثہ مسافروں سے بھری ایک بس کے سڑک سے پھسل کر 300 فٹ گہری کھائی میں گرنے کے سبب ہواجس میں 38 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔دریں اثناء وزیر اعظم نریندر مودی نے متاثرین کیلئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔ ہر مرنے والے کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ، اور روپے۔ زخمیوں کو 50ہزار روپے دیے جائیں گے۔ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، اور کچھ لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے مائیکروبلاگنگ سائٹ ایکس پر 36 لوگوں کے مرنے کی تصدیق کی۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال کستوار اور گورنمنٹ میڈیکل کالج ڈوڈہ منتقل کیا جا رہا ہے۔جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ ایکس پر مفتی نے لکھا، "ڈوڈا میں اسار میں ہونے والے المناک سڑک حادثے پر گہرا صدمہ اور غم۔ ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ گہری تعزیت اور امید ہے کہ انتظامیہ امدادی کارروائیوں میں تیزی لائے گی۔”
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی ایکس پراظہار تعزیت کیا ہے۔ادھروزیر داخلہ امت شاہ نے بھی جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں ہونے والے المناک بس حادثے پر تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کے لیے دعائیں کیں۔ ایک ٹویٹ میں، وزیر داخلہ نے لکھا، "جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں ایک المناک بس حادثے کی وجہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا۔ مقامی انتظامیہ اس گھاٹی میں ریسکیو آپریشن کر رہی ہے جہاں بس کو حادثہ پیش آیا۔ مرنے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔”