نئی دہلی: قرآن پاک کا ایک نیا انگریزی ترجمہ کافی انتظار کےبعد دہلی کے ایک اشاعتی ادارے نے شائع کر دیا ہے۔ معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان اس ترجمے پر پچھلے گیارہ سال سے کام کر رہے تھے۔ عبداللہ یوسف علی کے مقبول عام انگریزی ترجمۂ قرآن کے بعد، جو 1934 میں پہلی بار شائع ہواتھا، یہ اس سلسلے میں سب سے بڑی ہندوستانی کوشش ہے۔

ڈاکٹرظفرالاسلام خان نے دراصل یہ کام عبداللہ یوسف علی کے ترجمے کی اصلاح سے شروع کیا تھا۔ ان کا شدید احساس تھا کہ عبداللہ یوسف علی کے ترجمے میں بہت سی خامیاں اور غلطیاں ہیں جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ مزیدبرآں عبداللہ یوسف علی نے قدیم اور مسجّع زبان استعمال کی تھی جو اب متروک ہو گئی ہے۔
ڈاکٹرظفرالاسلام کا کام دھیرے دھیرے ایک نئے ترجمہ میں بدل گیا۔ انھوں نے دو ہزار سے زیادہ نئے تشریحی حاشیے لکھے اور کئی ضمیمے بھی اس ترجمے کے ساتھ شائع ہونے کے لئے لکھے جیسے قرآن پاک کا تعارف، رسول اکرمؐ کی سوانح حیات، اللہ پاک کے خوبصورت نام، اسلامی اصطلاحات کی ڈکشنری اور قرآنی موضوعات کا انڈکس۔ ان اضافوں کی وجہ سے یہ ترجمہ اسلام کا ایک مکمل تعارف ہو گیا ہے۔

مترجم معروف اسلامی اسکالر ہیں جنہوں نے جامعہ ازہر اور قاہرہ یونیورسٹی میں تعلیم پائی اور مانچسٹر یونیورسٹی(برطانیہ) سے اسلامیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری لی ۔ عربی زبان پر ان کو غیرمعمولی قدرت حاصل ہے۔ انھوں نے درجنوں کتابیں انگریزی، عربی اور اردو میں لکھی ہیں۔ وہ 14سال لندن کے مسلم انسٹی ٹیوٹ میں سینئر ریسرچ فیلو رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹرظفرالاسلام دین اسلام کے بارے میں گہری معلومات رکھتے ہیں اور تعلیم یافتہ عرب اسکالرز کی طرح عربی لکھتے اور بولتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ترجمۂ قرآن پاک کے لئے بہت موزون شخص تھے۔
اس کام میں ڈاکٹرظفرالاسلام نے صرف مستند ترین اور ابتدائی دور کی عربی تفاسیر اور ڈکشنریوں سے استفادہ کر کے مشکل الفاظ، تعبیروں اور اصطلاحات کا ترجمہ وتشریح کی ہے۔ تشریحی حواشی کے لکھتے ہوئے ڈاکٹرظفرالاسلام نے اس بات کو مدّنظر رکھا ہے کہ نصّ قرآنی کو پڑھتے ہوئے کس طرح کے سوالات ایک عام مسلم یا غیرمسلم قاری کے ذہن میں ابھر سکتے ہیں ۔ اس انداز کو نہ اپنانے کی وجہ دوسرے متعدد تراجم قرآن کو پڑھ کر دشمنان اسلام نے بہت سے سوالات اور شکوک اٹھائے ہیں۔
ڈاکٹرظفرالاسلام کا کہنا ہے کہ انھوں نے نص قرآنی کا ایسا ترجمہ پیش کرنے کی کوشش کی ہے جو اسلام کی اولین نسلوں کی فہم قرآنی سے قریب ترین ہے۔ ان کا خیال ہے کہ ان کا سلیس اور ماڈرن انگریزی زبان میں ترجمۂ قرآن اب تک شائع ہونے والے تمام ترجموں سے زیادہ صحیح اور قرآنی روح سے قریب ہے۔ تشریحی حواشی اور متعدد مفید ضمیموں کی وجہ سے یہ ترجمہ قرآنی تعلیمات کا مکمل تعارف پیش کرتا ہے۔
اس ترجمے کو دہلی کے معروف ناشر فاروس میڈیا نے بڑی تقطیع کے۱۲۳۴ صفحات میں شائع کیا ہے (ہدیہ ۱۱۹۵ روپئے)۔ اس ایڈیشن میں عربی متن بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ فاروس میڈیا نے ایک اور ایڈیشن عربی متن کے بغیر بھی شائع کیا ہے جو ۸۱۵ صفحات پر مشتمل ہے (ہدیہ ۷۹۵ روپئے)۔ اس ترجمۂ قرآن کو books@pharosmedia.com سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جلد ہی اس ترجمے کو متعدد ممالک میں ناشرین شائع کریں گے اور وہ عن قریب TheGloriousQuran.net نامی ویب سائٹ پر بھی میسّر ہو گا۔