نئی دہلی: ہتک عزت کے مقدمہ میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے اپنا پہلا ردعمل دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو اپنے حکم میں کہا کہ ٹرائل کورٹ نے بغیر کسی وجہ اور بنیاد کے زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے راہل گاندھی کو بھی کہا ہے کہ وہ ریمارکس کرتے وقت محتاط رہیں۔
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کے سی کوشک نے کہا "عدالت نے سزا پر روک لگا دی ہے… سب سے اہم بات یہ ہے کہ عدالت نے کہا ہے کہ یہ کسی ایک شخص کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ وہ لوگ جو راہل گاندھی کو پارلیمنٹ میں لائے ہیں، ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے‘‘۔ .
پرینکا گاندھی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا – "گوتم بدھ نے بتایا ہے کہ تین چیزوں سورج، چاند اور سچ کو زیادہ دیر تک چھپایا نہیں جا سکتا۔عدالت عظمیٰ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے فیصلہ سنایا۔ ستیہ میوا جیتے”
ساتھ ہی، کانگریس پارٹی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر راہل گاندھی کی تصویر کے ساتھ لکھا ہے – "آ رہا ہوں… سوال ہوتے رہیں گے”۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کے خلاف رچی گئی سازش ناکام ہو گئی ہے۔ یہ سچائی کی جیت ہے۔ راہل گاندھی کی جیت مودی جی کے لیے بھاری ہوگی۔ راہل گاندھی طوفان کی طرح اتریں گے، جتنی چاہو سازش کر لو‘‘۔
ادھرراجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے – ‘مسٹر راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں سزا پر روک لگانے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ یہ حق اور انصاف کی جیت ہے۔ وہیں، سچن پائلٹ نے لکھا ہے – “ستیامیو جیتے، معزز سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے کا فیصلہ کرکے جمہوریت کی آواز کو مضبوط کیا ہے۔ ‘انڈیا’ کی آواز اب پارلیمنٹ میں گونجے گی…عوام کے حقوق کی آواز کو مضبوط کرنے کے لیے معزز عدالت کا شکریہ۔”