نئی دہلی(یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی نے تمل ناڈو میں حکمراں دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے رہنما اور اسٹالن حکومت میں وزیر تعلیم پین موڈی کے سناتن پر متنازعہ بیان پر محترمہ سونیا گاندھی اور مسٹر راہل گاندھی سے وضاحت طلب کی اور کہا کہ سناتن کا خاتمہ ’گھمنڈیا‘ اتحاد کے کم از کم مشترکہ پروگرام (سی ایم پی ) کا حصہ ہے۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے یہاں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر ’گھمنڈیا‘ اتحاد کے لوگ سناتن دھرم پر اس طرح سے حملہ کررہے ہیں تو کانگریس کی سپریم لیڈر محترمہ سونیا گاندھی کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ بتانا چاہیے کہ وہ اس پر کیا کرے گی آپ خاموش کیوں ہیں؟ ہندوستان کے ورثے اور ثقافت کی روزانہ توہین کی جارہی ہے اور اپوزیشن اتحاد کے قائدین اس پر خاموش ہیں۔
مسٹرروی شنکرپرساد نے کہا، ‘ سناتن کا احتجاج اس ’گھمنڈیا‘اتحاد کے کم سے کم مشترکہ پروگرام (سی ایم پی) کا ایک بڑا پروگرام ہے۔ اتحاد کے رہنما نتیش کمار، لالو پرساد یادو، سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی، راہل گاندھی سبھی خاموش ہیں۔ ایک بھی منہ نہیں کھول ر ہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے لیڈر پون موڈی کا تبصرہ ایک سچائی ہے اور ان کے بیان سے اپوزیشن اتحاد کی سوچ کھل گئی ہے۔ مسٹر پونموڈی نے کہا ہے کہ سناتن دھرم ایڈز سے زیادہ خطرناک بیماری ہے اور سناتن دھرم کو ختم کرنے کے لیے انڈیا اتحاد بنایا گیا ہے۔ یہ واضح ہو گیا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کا سارا ایجنڈا سناتن دھرم کی مخالفت کرکے ووٹ بینک کی سیاست کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادے نیدھی اسٹالن، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے بیٹے پرینک کھڑگے، کانگریس لیڈر پی چدمبرم کے بیٹے کارتی چدمبرم کے بیان کے بعد یہ واضح ہوگیا ہے کہ اکثریتی آبادی کے عقیدے پر حملہ کیا جا رہا ہے ،اس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ان لیڈروں میں کسی دوسرے عقیدے کی مخالفت کرنے کی ہمت ہے؟ سناتن کے بارے میں کچھ کہنے والے دوسروں کے عقیدے کے بارے میں غلط باتوں پر بھی خاموش کیوں رہتے ہیں؟