فساد برپا کر نے والوں پر کارروائی کو یقینی بنا کا مطالبہ
ممبئی: مہاراشٹر میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد فوری طور پر کارروائی اور فرقہ پرستوں پر نظر رکھنے کا مطالبہ آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی نے ڈی جی پی رجنیش سیٹھ سے ملاقات کے دوران کیا انہوں نے اورنگ آباد تشدد میں یکطرفہ کارروائی اور پولیس فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے نوجوان شیخ منیر الدین کا قتل کر نے والے پولیس والوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ بھی اورنگ آباد کے نمائندہ وفد کے ساتھ کیا ہے انہوں نے کہا کہ جس مقتول کا قتل ہوا اسے ہی پولیس ایف آئی آر میں ملزم قرار دیا گیاہے جو سراسر غلط اور نا انصافی ہے جس وقت پولیس نے فائرنگ ہوئی اس وقت منیر الدین اپنے گھر کے گیٹ کے کمپاؤنڈ میں ہی موجود تھا لیکن پولیس کی یکطرفہ کارروائی اور غیر ذمہ دارانہ رویہ کا قصور وار بھی اسے ہی قرار دیا گیا اعظمی نے کہا کہ پولیس فائرنگ میں ہلاکت پر مقتول کے محروسین کو معاوضہ اور سرکاری نوکری دی جائے اور اس پر عائد جھوٹے الزامات واپس لئے جائیں۔
ابوعاصم اعظمی نے آلوکہ, احمدنگر میں ہوئے تشدد پر بھی تشویش کا اظہار کر تے ہوئے اسے فرقہ پرستوں کی منظم سازش قرار دی اور کہا کہ ان تشدد سے مہاراشٹر کا امن وامان خراب کرنے کی فرقہ پرستوں کی سازش کو کامیابی ملی ہے اس لئے ایسے فرقہ پرستوں پر کارروائی ضروری ہے جو اس قسم کا ماحول سوشل میڈیا پر تیار کر تے ہیں۔اعظمی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پیغمبر محمد مصطفی صلیی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے مرتکبین کے خلااف کارروائی بھی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ آکولہ میں 14 مئی کی ات کو توہین رسالت ﷺ کے معاملہ میں ہی تشدد برپا ہوا تھا ایسے معاملات میں پولیس کارروائی فوری طور پر ضروری ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں 175 مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے اس میں ڈاکٹر, ٹیچر اور علماء سمیت اعلی تعلیم یافتہ بھی شامل ہیں اس کے علاوہ دوسرے فرقہ یعنی ہندوؤں کی جانب سے صرف 6 افراد پر کارروائی کی گئی ہے اور وہ بھی ضمانتی معاملہ ان پر درج کیا گیا ہے اس قسم کے متعصبانہ رویہ سے مسلمانوں میں پولیس کے تئیں نفرت پیدا ہوتی ہے اور یہ فطری عمل ہے کیونکہ اسے یکطرفہ تصور کیا جاتا ہے انہوں نے بتایا کہ 16 مئی کو 65 سالہ کی خودسوزی ہوئی لیکن اسے نذر آتش کیا گیا یہ مقامی لوگوں کا الزام ہے جبکہ ضلع کلکٹر نے اسے بجلی کا جھٹکا لگنے سے موت قرار دی ہے اس معاملہ میں انکوائری کی جائے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی پر پابندی عائد کی جائے اور فساد کا آڈاز کر نے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔
لاتور میں پولیس ایس پی خصوصی محکمہ کیو آر ٹی میں تعینات کانسٹبل ویبھو ماروتی دپکے مسلمانوں کے خلاف ہمیشہ سے ہی متنا زع پوسٹ کرتا ہے اور زہر افشانی کی شروعات بھی اس کی جانب سے ہی ہوتی ہے اس نے ایسی متعدد متنازع پوسٹ کی ہیں اس سلسلے میں متعدد شکایات بھی مقامی عوام نے کی ہے لیکن اس کے باوجود ایس پی نے اس کے خلاف کارروائی نہیں کی ہے اس معاملہ میں ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور اس قسم کے نفرتی کانسٹبل کو ملازمت سے ہی برطرف کیاجائے کیونکہ ایسے کانسٹبل اور سرکاری افسران امن وامان کیلئے خطرہ ہے۔
اعظمی نے مہاراشٹر کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس پر فوری طور پر قابوپا نے اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی اہم تفصیلات ڈی جی پی مہاراشٹر رجنیش شیٹھ کے گوش گزار کی ہیں جس پر ڈی جی پی نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں ضروری کارروائی کریں گے۔