تل ابیب: اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ نے اطلاع دی ہے کہ زمینی فوج غزہ کی سرحد پر جمع ہونے کے لیے تیار ہے تاکہ فلسطینیوں کی ‘ انکلیو ‘ کو اندر سے دیکھ سکیں۔ذہن نشیں رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیل فضائیہ کے ذریعے غزہ پر مسلسل بمباری کر رہا ہے۔ سات اکتوبر سے اب تک اسرائیل کی 14 سو ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ 3785 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ اس مشکل وقت میں اظہار یکجہتی کے لیے صدر جوبائیڈن کے بعد برطانوی وزیر اعظم رشی سونک بھی تل ابیب پہنچے ہیں۔
امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی یورپی ملکوں کی حکومتیں اسرائیل کی غزہ پر جاری فضائی اور ممکنہ زمینی حملوں کے لیے کھل کر حمایت کر رہی ہیں۔ حتیٰ کہ اسرائیل کی طرف سے ہسپتالوں پر بمباری کی بھی مذمت نہیں کی ہے۔اسرائیل کو 75 برسوں میں سب سے زیادہ سنگین حملوں کا سامنا ہے۔ اس بارے میں اسرائیلی فوج کے انٹیلی جنس چیف نے اعتراف بھی کیا ہے کہ اسرائیل حماس کے راکٹ حملوں کا پیشگی پتہ چلانے اور انہیں روکنے میں ناکام رہا ہے۔واضح رہے اسرائیل کا میزائل حملوں کو روکنے کا نظام بھی حماس کے ان راکٹ حملوں کو روکنے میں ناکام رہا جس سے اسرائیلی کی ٹیکنالوجیکل اور فوجی برتری کے تصور کو بہت دھچکا لگا ہے۔
تب سے اسرائیلی 23 لاکھ نفوس پر مشتمل غزہ کو اپنی بمباری کی زد میں لیے ہوئے ہے۔ اب تک کئی ہسپتالوں کو بھی بمباری میں براہ راست نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ جبکہ اسرائیل فورسز نے غزہ کا باہر سے مسلسل محاصرہ کرکے پانی ، ادویات اور خوارک سمیت ہر چیز کی غزہ کو فراہمی روک دی ہے۔غزہ میں ہر طرف ملبے کا ڈھیر بنے گھروں اور ہسپتالوں ، سکولوں اور مسجدوں کے نیچے بھی بہت فلسطینی دب چکے ہیں، جن کے بارے میں نہیں اندازہ کہ وہ اب تک کیسے زندہ رہے ہوں گے۔ مجموعی طور پر غزہ میں اب تک تقریباً چار ہزار فلسطینی شہید کر دیے گئے ہیں۔ جن میں ایک ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے غزہ کے محاصرے کے خاتمے اور اسرائیل کے عام فلسطینیوں پر جاری حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاکہ غزہ کے جنگ زدہ لاکھوں شہریوں کو امدادی سامان کی ترسیل ممکن بنائی جا سکے۔تاہم اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ‘ آپ نے غزہ کو فاصلے سے دیکھا ہے اب آپ جلد غزہ کو اندر سے بھی دیکھ لیں گے۔’ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی جنگ ایک مشکل اور لمبی جنگ ہو سکتی ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع کے اس خطاب کے کچھ ہی دیر بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی ایک ایسی ویڈیو سامنے ائی ہے جس میں وہ اپنے فوجیوں کو سرحد کے نزدیک کسی جگہ پر اپنی فتح کا یقین دلا رہے ہیں۔