نئی دہلی: دہلی کے محکمہ جیل خانہ جات نے جیل میں بند جے کے ایل ایف کے سربراہ یاسین ملک کی سپریم کورٹ میں ذاتی حاضری پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت چار اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔
یاسین ملک ٹیرر فنڈنگ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ انہیں جمعہ کو عدالت کی اجازت کے بغیر مسلح سیکیورٹی اہلکاروں کی حفاظت میں جیل وین میں ہائی سیکیورٹی والے کورٹ کے احاطے میں لایا گیاتھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعہ کو یاسین ملک کی پیشی نے بھری عدالت میں ہلچل مچا دی۔ عدالت میں اس کی موجودگی پر سب حیران رہ گئے۔
یاسین ملک کی سپریم کورٹ میں موجودگی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس دیپانکر دتا کی ڈویژن بنچ کو بتایا کہ اعلیٰ خطرہ والے مجرموں کو ذاتی طور پر عدالت میں حاضر ہونے کی اجازت لینے کا عمل ہے۔
یہ کہتے ہوئے تشار مہتا نے کمرہ عدالت میں موجود یاسین ملک کی طرف اشارہ کیا، دو ججوں کی بنچ نے کہا کہ اس نے نہ تو انہیں (یاسین ملک) کو اجازت دی اور نہ ہی اس بارے میں کوئی حکم دیا۔
دہلی جیل کے محکمہ نےاس کوتاہی پر ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، دو اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ہیڈ وارڈر کو معطل کر دیا۔
دہلی جیل کے محکمے نے یہ بھی بتایا کہ اس چوک کی انکوائری ڈپٹی انسپکٹر جنرل، جیل ہیڈ کوارٹر، راجیو سنگھ کو سونپی گئی ہے، جو تین دن کے اندر جیلوں کے ڈائریکٹر جنرل کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔