مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور کے وفد کا تعلیمی بیداری کے حوالے سے ریاست کا دورہ
جالندھر: تعلیم ہردور میں اہم رہی ہے۔ تعلیم سے قوموں کی تاریخی شناخت ہوتی ہے۔ عروج و زوال کی پوری رُداد اسی تعلیم کے ضمن میں ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں تعلیم کی اہمیت و ضرورت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ماہنامہ مظاہر علوم کے ایڈیٹر مولاناعبداللہ خالد خیرآبادی نے پنجاب میں تعلیمی بیداری مہم کے دوران ایک روزہ جالندھر دورہ کے دوران ہند سماچار گروپ کے صحافی مظہر عالم مظاہری سے گفتگو کے دوران کیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کیلئے ترقی کی ضامن ہے۔ یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف سکول ،کالج یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اسکے ساتھ تعمیر اور تہذیب سیکھنا بھی شامل ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور اقتدار کا خیال رکھ سکے۔
مولانا عبداللہ خالد نے کہاکہ آج تک جس ملک نے بھی ترقی کی تو اس نے تعلیم کے شعبے میں بے پناہ توجہ دی ہے ۔کیونکہ اب ٹیکنالوجی کا دور آ گیا ہے، جب سے موبائل فون اور کمپیوٹر عام ہوئے اس کے بعد تعلیم کی اہمیت اور زیادہ بڑھ گئی ہے۔ تعلیم کسی بھی ملک و قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے تعلیم ہی کی بدولت کامیابی حاصل کی۔
ہند سماچار کے اس نامہ نگار سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا عبداللہ خیرآبادی نے کہاکہ دینی تعلیم کی ضرورت پہلے سے کئی گنا زیادہ ہوگئی ہے۔ عصری تعلیم ضرور حاصل کی جائے لیکن اپنی نئی نسل کو دین و مذہب سے جوڑے رکھنا بھی ضروری ہے۔
اس موقع پر اردو زبان کی ترقی اور اس کی بقاء کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیاگیا اور جالندھر کے اس علاقہ میں مستقل طور سے ایک اردو اکیڈمی کے قیام کی ضرورت کو محسوس کیاگیا اور اس کیلئے مؤثراقدامات کی اپیل کی گئی۔
مظاہر علوم سہارنپور کے استاد حدیث حضرت مولانا عابد حسن اور مولانا محمد اکرم صاحب نے تعلیم کی اہمیت اور سماج ومعاشرہ کی خوشحالی پر اس کے مثبت اثرات پر گفتگو کی۔