حیدرآباد:ریاست کے مختلف اضلاع میں گذشتہ دنوں سے بارش اور پھر پانی کے بہاؤ کو دیکھتے ہوئے آج شہر کے ذخیرۂ آب حمایت ساگر کے مزید چار دروازے کھول دئے گئے ۔ کل ہی حکام نے دو دروازے کھولتے ہوئے پانی کا اخراج شروع کردیا تھا اور آج مزید چار دروازے بھی کھول دئے گئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ حمایت ساگر سے پانی کے اخراج کے نتیجہ میں موسیٰ ندی کے پانی کا بہاؤ تیز ہوچکا ہے اور حمایت ساگر سے مزید 2000 کیوسک پانی خارج کیا جا رہا ہے ۔ گذشتہ یوم 700 کیوسک پانی کے اخراج کیلئے 2 دروازوں کو کھول کر پانی کے اخراج کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن حمایت ساگر میں پانی کے بہاؤ اور آمد کی رفتار اور خطرہ کے نشان کو دیکھتے ہوئے آج مزید 4 دروازوں کو کھولتے ہوئے جملہ 6 دروازوں سے 2750کیوزک پانی کے اخراج کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ ان دروازوں کو 2 فیٹ تک اوپر اٹھایا جاچکا ہے اور کہا جارہا ہے کہ حمایت ساگر میں پانی جمع ہونے کی رفتار کا جائزہ لے کر دروازوں کو کھلا رکھنے یا بند کرنے کے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ موسیٰ ندی کے قریب آبادیوں کو دروازے کھولنے سے قبل متنبہ کردیا گیا تھا اور ریاستی وزْر ٹی سرینواس یادو نے آج حسین ساگر کے اطراف کے علاقوں کا دورہ کرکے صورتحال سے آگہی حاصل کی ۔محکمہ آبپاشی کے عہدیدارو ںنے بتایا کہ عثمان ساگر و حمایت ساگر میں پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور حمایت ساگر میں 22 جولائی کی دوپہر تک 3000 کیوزک پانی جمع ہوا جس کے بعد مزید 2دروازوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ۔عہدیدارو ںکے مطابق حمایت ساگر کی سطح آب مکمل ہوچکی ہے اور عثمان ساگر میں بالائی علاقوں سے اب بھی پانی پہنچ رہا ہے جو 900 کیوک ریکارڈ کیا گیا ہے۔حمایت ساگر کی مکمل سطح آب 1763.50 فیٹ ہے جو مکمل ہوچکی ہے جبکہ عثمان ساگر کی سطح آب 1790 فیٹ ہے اور عثمان ساگر میں فی الحال جو سطح آب ہے وہ 1785.70 فیٹ ہے ۔ عہدیدارو ںنے بتایا کہ اگر عثمان ساگر کی سطح آب میں بھی اسی رفتار سے اضافہ ہوتا ہے تو عثمان ساگر کے دروازوں کو بھی کھولنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد کے نواحی علاقوں بالخصوص پڑوسی اضلاع میں جاری مسلسل بارش کے نتیجہ میں دونوں اہم ذخائر آب کی سطح آب میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہاہے ۔ وقارآباد‘ چیوڑلہ کے علاوہ رنگاریڈی و میڑچل کے کئی مواضعات میں جاری بارشوں کے نتیجہ میں ان ذخائر آب کی سطح میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اور سطح آب خطرہ کے نشان سے اوپر ہونے کے بعد پانی کے اخراج کا فیصلہ کیا جا رہاہے۔م