نئی دہلی (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات کے دوران بحث میں آئے مہادیو ایپ کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) تحقیقات کر رہی ہے، اس کے باوجود ایپ پر پابندی لگانے میں تاخیر حیران کن ہے۔ کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے پیر کو یہاں جاری ایک بیان میں کہاکہ ’’ای ڈی کئی مہینوں سے مہادیو ایپ کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پھر بھی حیرت ہے کہ اس پر پابندی لگانے میں اتنا وقت لگا۔ اس ایپ پر پابندی لگانے کا مطالبہ سب سے پہلے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے 24 اگست 2023 کو کیا تھا۔ ان کی تعریف کرنے کے بجائے وزیر اعظم نے ان کے خلاف ای ڈی کا مقدمہ درج کرایا ہے۔‘‘
انہوں نے کہاکہ "بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی وزیر اس حقیقت کے بارے میں صاف جھوٹ بول رہے ہیں کہ چھتیس گڑھ حکومت نے مہادیو ایپ پر پابندی لگانے کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ مسٹر بھوپیش بگھیل نے 24 اگست 2023 کو کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس میں مرکزی حکومت کی طرف سے 28 فیصد ٹیکس لگا کر ملزمین کی گرفتاری اور آن لائن سٹے بازی کو قانونی حیثیت دینے کا معاملہ بھی اٹھایا تھا۔ وزیر اعلیٰ کئی مہینوں سے لگاتار سوال پوچھ رہے ہیں کہ مرکزی حکومت اس بیٹنگ ایپ پر پابندی کیوں نہیں لگا رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ شاید یہ پابندی 28 فیصد جی ایس ٹی کے لالچ کی وجہ سے نہیں لگائی جا رہی ہے یا ہو سکتا ہے کہ بی جے پی نے ایپ آپریٹرز کے ساتھ لین دین کیا ہو۔ترجمان نے کہاکہ "بی جے پی حکومت نے نہ صرف اس معاملے میں مجرموں کو گرفتار کیا، بلکہ ایپ آپریٹرز کو ٹیکس جمع کرکے قانونی جواز فراہم کرکے ان کی غلطیوں کو بھی تحفظ فراہم کیا۔ چھتیس گڑھ کے لوگ سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔ ریاست کے عوام ایک بار پھر اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے حق میں مینڈیٹ دے کر بی جے پی کی ان حرکتوں کا منہ توڑ جواب دیں گے۔