مرکزی وزیر پرہلاد پٹیل نے پہلے خوش خبری سنائی مگر کچھ دیر بعد ہی انہوں نے ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا
نئی دہلی: مرکزی کابینہ کی میٹنگ پیریعنی 18 ستمبر کی شام کو پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے درمیان ہوئی۔ اس کی باضابطہ بریفنگ نہیں آئی ہے، لیکن خبررساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ خواتین ریزرویشن بل کو کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ اسی کے ساتھ مرکزی وزیر پرہلاد پٹیل نے بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور کہا کہ بل کو منظور کر لیا جائے گا، تاہم خاص بات یہ بھی ہے کچھ دیر بعد انہوں نے ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا۔ ادھرمیڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خواتین ریزرویشن بل منگل کو لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ اسے 2010 میں ہی راجیہ سبھا میں پاس کیا گیا تھا۔ خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے کا انتظام ہے۔ اگر یہ بل منظور ہوجاتا ہے تو اگلے لوک سبھا انتخابات کے بعد ایوان کے اندر ہر تیسرے رکن کی موجودگی خاتون کی شکل میں ہوگی۔
دریں اثناء خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق یہ ریزرویشن لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں لاگو ہوگا۔ بل کی منظوری کے بعد یہ منظوری کے لیے صدر کے پاس جائے گا۔ اس بل کو قانون بننے کے بعد ہونے والے انتخابات میں لاگو کیا جائے گا۔
اسی درمیان میڈیا میں یہ خبر بھی گردش کرتی نظرآئی کہ کابینہ کی میٹنگ کے بعد بی جے پی صدر جے پی نڈا کے گھر 30 ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ دو گھنٹے کی میٹنگ ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ممبران پارلیمنٹ گوتم گمبھیر، میناکشی لیکھی، مہیش شرما، کرن رجیجو نے میٹنگ میں شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق نڈا نے کہا – پچھلی بار جب لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل لایا گیا تھا تو اس پر کافی تنازعہ ہوا تھا، اس لیے اس بار ممبران پارلیمنٹ کو بریفنگ دی گئی ہے تاکہ ایسی کوئی صورتحال پیدا نہ ہو۔ ارکان پارلیمنٹ کو یہ فیصلہ کرنا چاہئے کہ بل پر بغیر کسی ہنگامے کے بحث کی جائے۔