ہلاک شدگان اور زخمیوں کے لیے حضرت امیر شریعت کا اظہار غم، اہل خیر حضرات سے ہلاک شدگان کےاہل خانہ اور زخمیوں کی مددکی اپیل
پھلواری شریف: امیر شریعت بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ حضرت مولا نا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے صوبہ اڈیشہ کے بالا سور ضلع کے بہناگا ریلوے کے اسٹیشن کے قریب تین ٹرینوں کی ٹکر سے ہونے والے زبردست حادثہ میں ہلاک ہونے اور زخمی ہونے والوں کے لیے اپنے دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اہل خیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانیت کی بنیاد پر ہلاک شدگان کے اہل خانہ اور زخمیوں کی مدد کریں۔آپ نے مزید کہا کہ اسلام نے بھی مصیبت زدہ افراد کی مدد کی تعلیم دی ہے ، ایسے وقت میں بلا تفریق مذہب و ملت تمام مصیبت زدہ افراد کی مدد کرنی چاہئے۔
انہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ زخمیوں کے مناسب علاج و معالجہ کا انتظام کیا جائے اور ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو نیز زخمیوں کو جلد از جلد معاوضہ دیا جائے۔ انہوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس حادثہ کے سلسلہ میں جواب دہی طے ہونی چاہئے اور اس کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہئے کہ آخر اتنا بڑا حادثہ کس کی لاپرواہی سے ہوا۔ اور جو بھی قصور وار ہو اس کو قانونی طور پر سزا ملنی چاہئے ۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ سرکار کو ایسا میکنزم تیار کرنا چاہئے کہ آئندہ کوئی حادثہ رونما نہ ہو اور حادثہ کو پیش آنے سے پہلے ہی ٹالا جا سکے ۔
واضح ہو کہ 2 جون روز جمعہ کو شام تقریبا 6:55 بجے کلکتہ سے 270 کلو میٹر کے فاصلہ پر صوبہ اڈیشہ کے بالا سور ضلع میں واقع بہناگا اسٹیشن کے قریب شالیمار سے چنئی جانے والی کورو منڈل اکسپریس، یشونت پور سے ہاؤڑہ جارہی ہاؤڑہ سوپرفاسٹ اکسپریس اور بہناگا اسٹیشن پر کھڑی مال گاڑی کے آپس میں ٹکرا جانے سے اکیسویں صدی کا بھیانک ترین ٹرین حادثہ رونما ہوا ، جس میں تازہ اطلاعات ملنے تک 288 افراد لقمۂ اجل ہو چکے ہیں جبکہ 1175 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ بہت سے افراد ابھی ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں ، اس لیے ہلاک شدگان اور زخمیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ممکن ہے ۔
حضرت امیر شریعت کی ہدایت پر امارت شرعیہ کی جانب سے دار القضاء امارت شرعیہ کٹک کے معاون قاضی شریعت جناب مولانا صبغۃ اللہ صاحب قاسمی اپنی ٹیم کو لے کر زخمیوں کی مزاج پرسی کرنے کے لیے اسپتال پہونچے ہوئے ہیں ، جہاں انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی اور مہلوکین کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔