نئی دہلی:کانگریس کی امیدوار کنیز فاطمہ، جو کرناٹک میں حجاب سے متعلق احتجاج کے دوران سرکردہ آوازوں میں سے ایک تھیں، کرناٹک اسمبلی انتخابات میں گلبرگہ شمالی حلقہ سے فاتح بن کر ابھری ہیں۔الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری اپڈیٹ کے مطابق انہوں نے مجموعی طورپر80973 ووٹ حاصل کئے، جبکہ ان کے قریبی حریف بی جے پی کے امیدوار چندر کانت پاٹل کو77559ووٹ ملے۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق انہیں 2,712 ووٹوں کی برتری حاصل رہی۔
ذہن نشیں رہے کہ2021 کے آخر میں، کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں لڑکیوں اور خواتین کے سر ڈھانپنے پر پابندی لگا دی تھی۔ اس فیصلے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے جنہوں نے ریاست کو پولرائز کرکے رکھ دیا تھا۔ 2022 میں حجاب پر پابندی کے خلاف مزاحمت کی آواز جب زیادہ شدت کے ساتھ اٹھی، تب احتجا میں کنیز فاطمہ کا رول قائدانہ رہا۔ خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کرناٹک کے اسمبلی انتخابات میں حجاب کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا ۔
آپ کو بتادیں کہ کنیزفاطمہ اپنے شوہر کے انتقال کے بعد سیاست میں شامل ہوئی تھیں۔ 63 سالہ فاطمہ کو 2018 سے پہلے ہی اپنے شوہر قمر الاسلام کی موت کے بعد سیاست میں آنا پڑا جو چھ بار ایم ایل اے اور وزیر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اسی حلقے سے پچھلا الیکشن بھی جیتا تھا۔سال 2022 میں کنیز فاطمہ، جو عوامی طورپرحجاب پہنتی ہیں، نے بومائی حکومت کے خلاف حجاب پر پابندی کے خلاف سرگرم انداز میں احتجاج درج کرایا تھا۔