نئی دہلی، 18 ستمبر (یو این آئی) لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے پیر کو ایوان میں کہا کہ حکومت کو پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں خواتین کے ریزرویشن بل کو پاس کرنا چاہئے۔مسٹر چودھری نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ کی پرانی عمارت میں ایوان کی کارروائی کے آخری دن اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے خواتین ریزرویشن بل پاس کرانے کی کوشش کی تھی۔ حکومت کو اب یہ بل پاس کرانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ حکومت ان کا مطالبہ مان لے گی۔
مسٹر ادھیر رنجن نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور مفاد عامہ کے مسائل کو حکومت کے سامنے پیش کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے لیے ہفتے میں ایک پورا دن مختص کیا جانا چاہئے۔
ملک کی ترقی کے لیے کئی سابق وزرائے اعظم کے تعاون پر بات کرتے ہوئے مسٹر چودھری نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو نے جدید ہندوستان کی بنیاد رکھی۔ پنڈت نہرو نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) جیسے ادارے قائم کیے جس کی وجہ سے ملک چندریان 3 کو چاند پر اتارنے میں کامیاب رہا۔ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے بینکوں کو قومیا کر ملک کی اقتصادی ترقی میں بہت بڑا تعاون کیا۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے ملک کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں اتنا خوشحال بنایا کہ آج ہم ڈیجیٹل انڈیا کی بات کر تے ہیں۔کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کام زیادہ اور بات کم کرتے تھے۔ انہوں نے عالمی معاشی کساد بازاری کے دوران ملک کی معیشت کو اچھی طرح سنبھالا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں پنچایتی راج بل لا کر گرام پنچایتوں کو مضبوط کیا گیا۔ اطلاعات کے حق سے متعلق قانون بنا کر عام آدمی کو اطلاعات حاصل کرنے کا حق دیا گیا۔ حق تعلیم کا قانون بنا کر پانچ سے 14 سال کی عمر کے بچوں کے لیے تعلیم کا انتظام کیا گیا۔ راشٹریہ مہاتما گاندھی ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ بنا کر غریبوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے۔ فوڈ سیکورٹی قانون لا کر غریبوں کو مناسب نرخوں پر غذائی اجناس کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔مسٹر چودھری نے کہا "ہمیں اہم چیزوں کو نہیں بھولنا چاہئے، ہم پرانی چیزوں کو نہیں بھولیں گے۔ جب ہم واسودیو کٹمبکم کہتے ہیں تو ہمیں ہر ایک کی فکر ہونی چاہیے۔