امروہہ:انجمن تحفظ عزاداری کے زیراہتمام چھ محرم کا جلوس صبح 9 بجے عزاخانہ مسماۃ نورن، محلہ کالی پگڑی سے برآمد ہوا، جس میں دراب زیدی نے مرثیہ "آج شاہ بیکس کی آخری سواری ہے” پڑھا۔ جلوس میں عزاداران حسین ننگے پاؤں، ننگے سر نوحہ خوانی کر رہے تھے۔ انجمن کی ایک ایمبولینس جلوس کے ساتھ چل رہی تھی جس میں چیف میڈیکل آفیسر کے مقرر کردہ ڈاکٹر دوائیاں تقسیم کر رہے تھے۔ جلوس میں شامل لوگ مختلف عزاخانوں، گھروں میں حاضری دیتے ہیں۔ آج کے جلوس کی خاص بات یہ ہے کہ آج کا باجہ بہت مختلف ہے، اس میں تقریباً 22 بینڈ ہیں۔ چھ محرم سے جلوسوں میں شرکت کرنے والے عزاداروں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ آج دلدل اور تخت پر چھتری ہے۔ جلوس مچھرٹہ، منڈی چوب، دربار کلاں، کٹکوئی، کالی پگڑی، گھیر کرم علی خان، لکڑا،سٹی، حقانی، جعفری، پچدرہ، قاضی زادہ، صدو، نقشبی، دربار میرا خان، چاہ غوری، مجاپوتہ، کوٹ، دانشمندان، گزری ہوتا ہوا نورن میں اختتام پذیر ہوا۔ یہ جلوس دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے امام حسین کے پیغام کا پرچار اور نشر کرتا ہے۔ امام حسین نے کربلا میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا لیکن اپنے نانا کے دین اسلام کو بچایا۔ یہ جلوس ہمیں ایک دوسرے سے ملنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ان جلوسوں کا سماجی پہلو یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے سے خیالات کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔ اور اس جلوس کا مقصد امن کا پیغام دینا ہے۔ امروہہ کی پہچان آج تک باہر کے شہروں اور ملکوں میں امن و سکون کی بنا پر قائم ہے۔انجمن تحفظ عزاداری کے جلوس میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ امروہہ کی طرف سے نامزد کردہ ایڈہاک کمیٹی کے اراکین ضیاء اعجاز نقوی، لیاقت علی، باقر رضا، ندیم نقوی، شہزاد رضا، قاسم زیدی وغیرہ شریک تھے۔ جلوس کی نگرانی انجمن رضا کاران حسینی کے قائد غلام سجاد، جنرل سیکریٹری خورشید حیدر زیدی، اختر عباس اپو، ڈاکٹر چندن نقوی،شان مجتبیٰ، سلیم زیدی، محمد غالب، حسین حیدر،نظیر حیدر، شان مہدی، امداد عابدی، رضا شمیم ،نوید اصغر وغیرہ نے کی۔