نئی دہلی: ہریانہ میں فرقہ وارانہ تصادم کے معاملات میں اب تک 393 افرادکو گرفتار کیا گیا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ہریانہ حکومت نے نوح میں موبائل انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات پر پابندی کو اتوار تک بڑھا دیا۔ نوح کی صورت حال کو اب بھی ‘نازک اور کشیدہ’ قرار دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق اس ماہ کے شروع میں فرقہ وارانہ تصادم کے سلسلے میں اب تک 393 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور 118 کو احتیاطی تحویل میں لیا گیا ہے۔
ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے بتایا کہ نوحہ، گروگرام، فرید آباد، پلوال، ریواڑی، پانی پت، بھیوانی اور حصار میں 160 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ان جھڑپوں میں چھ افراد مارے گئے۔ دریں اثنا، گروگرام پولیس نے جمعہ سے تمام اسکول اور ادارے کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔نوح میں موبائل سروس اور ایس ایم ایس سروس پر پابندی میں 13 اگست تک توسیع کردی گئی ہے۔