شملہ، 28 ستمبر (یو این آئی)ہماچل پردیش میں ڈیرہ کے ایم ایل اے ہوشیار سنگھ کی جانب سے کرپٹو کرنسی کا مسئلہ اسمبلی میں اٹھائے جانے کے بعد ریاستی حکومت نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔اس معاملے پر ڈیہرہ سب ڈویژن کے مختلف علاقوں سے تقریباً 30 لوگوں نے کرپٹو کرنسی میں دھوکہ دہی کے تعلق سے ڈیہرہ پولیس کو شکایتی خط دیا ہے۔ پولیس نے شکایتی خط موصول ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کر لی ہے۔لوگوں کے ساتھ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی ایس پی) کے دفتر پہنچے ایم ایل اے ہوشیار سنگھ نے کہا کہ کرپٹو کرنسی فراڈ کیس میں بڑی سیاسی جماعتوں کے عہدیدار ملوث ہیں۔ لوگوں نے جن پر بھروسہ کرکے لاکھوں روپے لگائے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماچل میں کرپٹو کرنسی کے نام پر تقریباً دو ہزار کروڑ کا فراڈ ہوا ہے۔سرکاری ملازمین بشمول پولیس اہلکار وغیرہ فراڈ کا شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس پارٹی کو اگر جانچ میں ان کے کسی لیڈر یا عہدیدار پر الزام لگے تو فوری طور پر اسے عہدے سے ہٹا دینا چاہئے ۔ ہماچل کے معصوم لوگوں نے ان لوگوں پر بھروسہ کر کے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کی اور دھوکہ دہی کے شکار ہو گئے۔ اب پولیس کو اس معاملے میں مزید شکایتی خط مل سکتے ہیں۔