حیدرآباد:عثمانیہ یونیورسٹی کے اردو ڈپارٹمنٹ میں ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق 1.12 کروڑ روپئے کی ہیراپھیری ہوئی ہے۔ یہ معاملہ تاخیر سے منظرعام پر آیا ہے۔ اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر اردو ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدیداروں پر فنڈز ہڑپ لینے کا عثمانیہ یونیورسٹی اسٹیشن میں ایک مقدمہ درج ہوا ہے۔ سیاست نیوزکے مطابقشکایت وصول ہوتے ہی تحقیقات کا آغاز کرنے والے پولیس عہدیدار بڑے پیمانے پر مالیاتی بے قاعدگیاں ہونے کی نشاندہی کرنے کے بعد اس کیس کو سی سی ایس کو منتقل کردیا۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں موجود دائرۃ المعارف اردو شعبہ میں خدمات انجام دینے والے ایک ملازم نے چند ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کی انچارج ڈائرکٹر سکریٹری پروفیسر لکشمی نارائنا کو شکایت کی اور انہیں بتایا کہ بروقت تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے کافی پریشان ہیں جس کا لکشمی نارائنا نے سخت نوٹ لیا اور تعجب کا اظہار کیا اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے اس کا جائزہ لیا۔ سال 2021-22ء سے متعلق بجٹ 1,12,50,000 جاری ہوا ہے۔ تاہم ماضی میں کام کرنے والے اعلیٰ عہدیداروں نے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے بجائے اس کا بیجا استعمال کرنے کی نشاندہی کی ہے۔ فنڈز ہڑپ لینے والے عہدیداروں کے خلاف کاروائی کرنے کی عثمانیہ پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوکر جاریہ سال 11 جنوری کو شکایت کی۔ کیس درج کرنے والی پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور 30 مئی کو یہ کیس سی سی ایس کو منتقل کیا جس کے بعد اعلیٰ عہدیداروں کی ہدایت پر سی سی ایس کے اکنامک آفینس ونگ کے عملہ نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔