نئی دہلی:دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے لوگوں سے چائنیز مانجھا استعمال نہ کرنے کی اپیل کی ہے اور اگر کوئی اس کا استعمال یا فروخت کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف تمام سخت دفعات شامل کرکے سزا دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ چائنیز مانجھا کے استعمال پرمحکمہ ماحولیات پر پابندی کے حوالے سے تمام متعلقہ محکموں کو ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔ چائنیز مانجھے کے استعمال کے حوالے سے دہلی میں ہر قسم کے چائنیز مانجھے کی تیاری، ذخیرہ اندوزی، فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ساتھ ہی تمام متعلقہ اداروں کو پابندی پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی جائے ہے ۔محکموں کو خط لکھ کر ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ اس بارے میں مزید معلومات دیتے ہوئے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ دہلی میں 15 اگست کے قریب دہلی والوں میں پتنگ بازی کا شوق بڑھ جاتا ہے۔ لیکن پتنگ بازی کے اس شوق کے درمیان ہر سال چائنیز مانجھا کے باعث حادثات کی خبریں بھی دیکھنے کو ملتی رہی ہیں۔ اس وجہ سے صرف دارالحکومت دہلی میں 10 جنوری 2017 سیچائنیز مانجھے کے استعمال اور فروخت پر پابندی ہے۔ اس کے باوجود ہر سال 15 اگست کو پتنگ بازی کا شوق رکھنے والے کچھ لوگ اس کا استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے کئی جانور اور پرندے آسمان میں پھنس کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جب کہ یہ سڑکوں پر چلنے والوں کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے۔ یہ چائنیز مانجھا جو سوتی کپڑے سے نہیں بنایا جاتا بلکہ بہت سے کیمیکلز سے بنایا جاتا ہے۔ یہ ہمارے ماحول کے ساتھ ساتھ جانوروں، پرندوں اور انسانوں کے لیے بھی انتہائی نقصان دہ ہے۔ جس کے باعث محکمہ ماحولیات کی جانب سے تمام متعلقہ محکموں کو خط لکھ کر ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ان محکموں میں دہلی پولیس، ریونیو،ایم سی ڈی، محکمہ ٹرانسپورٹ، ڈی ایم آر سی، ایکو کلب اسکول اور کالج شامل ہیں۔ محکموں کو ہدایات جاری کر دی گئیں۔